Wednesday 11 November 2020

الهداية شرح البداية المبتدي 7/1 - الامام المرغيناني 593هـ - تحقيق، د. سائد بكداش

 

الهداية شرح بداية المبتدي 1-7

 الأمام برهان الدين علي المرغيناني ؒ

(511هـ  - 593هـ)

تحقيق -  د. سائد بكداش

Read Online

المجلد الأول   -   المجلد الثاني  -   المجلد الثالث  -   المجلد الرابع  -   المجلد الخامس   -  المجلد السادس   -  المجلد السابع

الغلاف  -  المجلد الأول - المجلد الثاني - المجلد الثالث - المجلد الرابع - المجلد الخامس - المجلد السادس - المجلد السابع

15mb        15mb         14mb         16mb          15mb        14mb        25mb        1mb


complete book in zip file

114 mb  

 بواسطة اخواننا الموقع المشكاة

أنا فقط أضف الغلاف الكتاب وربط الملفات بالغلاف

كتاب كامختصر تعارف

اس کے مصنف امام علی مرغینانیؒ بہت بڑے فقیہ تھے اور بہت متقی تھے اور اس کتاب کی تصنیف انہوں نے روزہ کی حالت میں کی ۔
اور بڑے محدث بھی تھے ۔ انہوں نے اپنے شیوخ کو ایک جزء میں جمع بھی کیا، جس سے جواہر المضیہ فی طبقات الحنفیہ کے مصنف حافظ عبد القادر القرشیؒ 775ھ نے بہت کچھ نقل کیا۔
انہوں نے جامع صغیر امام محمد بن الحسن الشیبانیؒ ، اورمختصر القدوریؒ کو سامنے رکھ کر اور کچھ زوائد شامل کر کہ ایک متن تیار کیا اور اس کا نام بدایۃ المبتدی رکھا، پھر اس کی طویل شرح کی ۷۰ جلدوں کے لگ بھگ کفایۃ المنتہی کے نام سے ۔یہ شرح مفقود ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتے ہیں ، کیا کچھ علوم ہوں گے اس میں ۔ بہرحال پھر اس شرح کا اختصار ہدایۃ کے نام سے کیا جو آفاق میں مشہور ہے ۔
ہدایہ کا تعارف کرانا تو سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے ۔
یہ تعارف دراصل موجودہ طباعت کا ہے ۔
یہ ہماری معلومات کے مطابق سب سے محقق نسخہ ہے جس کو ڈاکٹر سائد بکداش نے 20 سے زیادہ نسخوں کو سامنے رکھ کر تحقیق کیا ہے ۔اور پونے تین سو صفحات میں بہت تحقیقی اور علمی مقدمہ پیش کیا ہے ۔ 
صحیح معنوں میں علمی خدمت کی گئی ہے ۔
اللہ تعالیٰ ان کو بہت بہت جزا دے ۔


Wednesday 4 November 2020

أصول البزودي - كنز الوصول الى معرفة الأصول - للإمام فخر الإسلام علي بن محمد البزدوي - تخريج أحاديث أصول البزودي - للإمام قاسم بن قطلوبغا - تحقيق، د. سائد بكداش

أصول البزودي - كنز الوصول الى معرفة الأصول

 الإمام الفقيه فخر الإسلام علي بن محمد البزدوي 482هـ

معه تخريج أحاديث أصول البزودي

الإمام الحافظ قاسم بن قطلوبغا 879هـ

تحقيق، د. سائد بكداش

read online


37 mb
 mollayaneبواسطه اخي

کتاب کا کچھ تعارف

بسمِ اللہ والحمدُ لِلہ ، اللہم صلِ علیٰ محمد وازواجہ و ذریتہ واصحابہ اجمعین۔

علم اصول فقہ جلیل القدر علوم میں سے ہے ۔ اسلام کے ماخذ قرآن و سنت و اجماع و قیاس ہیں ، اور ان سے احکام کیسے نکلتے ہیں ۔ یہ اصول فقہ کا موضوع ہے ۔

اس کی وسعت کا اندازہ یوں لگائیے کہ آج کل طلباء کی توجہ جس علم کی طرف زیادہ رہتی ہے یعنی اصول حدیث وہ اصول فقہ کا ایک جزء ہے ۔

اصول فقہ میں علماء کرام نے جلیل القدر تصانیف چھوڑی ہیں۔

ماوراء النھر کے عظیم علاقے جو آج کل ازبکستان ، تاجکستان وغیرہ میں شامل ہے اس کے علاقہ بخارا اور نسف کے بھی ایک جگہہ بزدہ کے علاقے کے بہت بڑے فقیہ امام فخر الاسلام علی البزدویؒ (400ھ-482ھ)

ہیں،انہوں نے اصول فقہ میں مختصر لیکن عظیم کتاب لکھی، 

 جس کی ائمہ کی ایک بڑی تعداد نے شروح لکھیں۔

ہندوستان کے مایہ ناز فقیہ بحر العلوم عبد العلی اللکھنویؒ 1225ھ شرح مسلم الثبوت میں اس کتاب کے بارے میں فرماتے ہیں کہ،

وتلك العبارات كأنها صخور مركوزة فيها الجواهر وأوراق مستورة فيها الزواهر تحيرت أصحاب الأذهان الثاقبة في أخذ معانيها وقنع الغائصون في بحارها بالأصداف عن لآليها ولا أستحيى من الحق وأقول قول الصدق أن جل كلامه العظيم لا يقدر على حله إلا من نال فضله تعالى الجسيم وأتى الله وله قلب سليم

اور یہ عبارتیں گویا چٹانیں ہیں جن میں جواہر جڑے ہوئے ہیں ،

یا پتے ہیں جن میں شگوفے چھُپے ہوئے ہیں ،

روشن ذہن و ذکاوت والے ان کے معانی حاصل کرنے میں متحیر ہیں

اور ان عبارتوں کے سمندورں میں غوطہ لگانے والے بجائے موتیوں کے سیپیوں پر قناعت کر رہے ہیں ،

میں حق کے اظہار میں شرماتا نہیں اور سچی بات کہتا ہوں کہ ان کی باتیں جو عظیم ہیں ، ان کو وہی حاصل کرسکتا ہے جس نے خدا کے فضل عظیم سے حصہ پایا ہو اور خدا کے پاس سے قلب سلیم لے کر دنیا میں آیا ہو۔(اردو ترجمہ ، مولانا محمد حنیف گنگوہیؒ)

بڑے بڑے ائمہ نے امام بزدویؒ کے اصول کی عبارتوں کو حل کرنے کے لئے شروح لکھیں ، ان میں

امام صغناقیؒ 714ھ کی شرح الکافی 5جلد میں مطبوع ہے ۔

امام عبد العزیز البخاریؒ 730ھ کی شرح کشف الاسرار سب سے مشہور ہے ،یہ بھی مطبوع ہے ،

اگرچہ اس کے شایان شان خدمت نہیں ہوئی ۔

امام اکمل بابرتیؒ 786ھ کی شرح التقریر 8 جلدوں میں مطبوع ہے ۔

امام امیر کاتب الاتقانیؒ  751ھ کی عظیم شرح الشامل  ابھی صحیح طرح شائع نہیں ہوئی۔

اس کے علاوہ بھی جم غفیر نے شروح لکھیں ۔

پھر متاخرین کے  بڑے محدث امام حافظ قاسم بن قطلوبغاؒ نے اصول بزدوی میں موجود احادیث کی تخریج کی ۔

حافظ قاسم بن قطلوبغاؒ ۔۔۔۔حافظ ابن حجر عسقلانیؒ ، حافظ بدر الدین عینیؒ ، اور محقق امام کمال الدین ابن ہمام ؒ کے شاگرد ہیں  ، اور اتنے بڑے محدث ہیں کے وسیع الاطلاع محدث امام زیلعیؒ اور حافظ ابن حجر عسقلانیؒ نے ہدایہ کی تخریج میں جن احادیث کے بارے میں فرمایا کہ وہ اُن کو نہیں ملیں ، حافظ قاسم بن قطلوبغاؒ نے اُن کی بھی  تخریج کردی ہے ۔

اصول بزدوی ، حافظ قطلوبغاؒ  کی تخریج کے ساتھ پہلے بھی کئی جگہہ سے شائع ہو چکی ہے ۔ لیکن موجودہ طباعت 

بہت محقق ہے ۔ ڈاکٹر سائد بکداش نے اصول بزدوی کے 10 مخطوطات کو سامنے رکھ کر تحقیق کی ہے ۔

اللہ تعالیٰ اس خدمت کو قبول فرمائے اور دعاء ہے کہ اسی طرح تحقیق سے اسلاف کی کتب ہمارے سامنے آتی رہیں۔

اللھم صل علیٰ محمد وازواجہ امہات المؤمنین و ذریتہ و اصحابہ اجمعین ،

 والحمد لِلہ رب العالمین۔